مرزا غالب :کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا
نقش فریادی ہے کس کی شوخیء تحریر کا
کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا
محبوب حقیقی سے جدائی نے ہستی کو فریاد پر مجبور کر دیا ہے۔ اس درد و غم کے دو سبب ہوئے اول وجود حقیقی سے جدائی ، دوم اس کے حکموں کی تعمیل میں کوتاہی۔ شاعر کہتاہے کہ ہر نقش کسی کی شوخی تحریر کا فریادی ہے۔ جس کے باعث ہرتصویر نے کاغذی لباس پہن رکھا ہے۔ ہستی کو تصویر اس لیے کہا کہ اس کا وجود حقیقی نہیں۔ غیر اعتباری ہے مگر اعتباری اور عارضی ہونے کے باوجود وہ اتنے رنج و ملال کا باعث ہوئی کہ ہر ہستی سراپا فریاد بن گئی۔